ملی نغمہ سنئیے
Download Audio from here…
Previous | Next….
نغمے سے متعلق مفید و دلچسپ معلومات طلبا کے لئے۔
Yun di hamain azadi ke dunya hui hairan
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Yun di hamain azadi ke dunya hui hairan
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Albele Mujahid mein Teri Jeet ke Qurban
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Yun di hamain azadi ke dunya hui hairan
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Har simt Musalmanon pe chhayee thi tabahi
Mulk apna tha aur Ghairon ke Hathon mein thi Shahi
Aisay mein utha, deen-e-Muhmmad (S.A.W) ka sipahi
Aur Nara-e-Takber se Di tu ne Gawahi
Islam ka jhanda liye aya Sar-e-Maidan
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Dekha tha jo iqbal nay ik khwab suhana
Iss khwab ko ik roz haqeqat hai banana
Ye socha jo tu ne tu hansa tujh pay zamana
Har chal say chaha tujhay dushman nay harana
Mara wo tu ne daao kay dushman bhi gaye maan
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Larny ka dushmanon say ajab dhang nikala
Na Toup na Bandooq na Talwar na Bhala
Sachayee ke Anmol, Asoolon ko Sanmbhala
Jinnah Tere Paigham mein Jadu tha Nirala
Imaan waley chal Paray Sun kar Tera Farman
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Punjab key bangal key jawan chal paray
Sindhi, Blochi, aur Pathan chal paray
Ghar bar chor kay sar-o-saman chal paray
Sath apnay muhajer liye Quran chal paray
Aur Quid-e-millat bhi chaley hone ko qurbaan
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Naqsha badal key rakh diya iss mulk ka tu nay
Saya tha Muhammad (S.A.W) ka Ali ka taary sar pay
Duniya say kaha tu nay koyi hum say na uljhay
Likha hai is zamen pay shahedon nay lahu say
Aazad hain azaad rahain gey yeh musalman
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
Hai Aaj tak Hamein wo Qayamat ki Gharri yaad
Mayyit pe Teri Cheekh k Hum ne Ki jo Faryaad
Boli ye Teri Rooh na Samjho Ise Be Daad
Islam Zinda Hota Hai Har Karbala ke Baad
Islam Zinda Hota Hai Har Karbala ke Baad
Gar Waqt Parray Mulk pe Hojaiye Qurban
Aye Quaid-e-Azam Tera Ehsan hai Ehsan
یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوئی حیران
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان
یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوئی حیران ———-کورس
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان ———-کورس
البیلے مجاہد میں تیری جیت کے قربان
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان
یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوئی حیران ———-کورس
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان ———-کورس
ہرسمت مسلمانوں پہ چھائی تھی تباہی
ملک اپنا تھا اور غیروں کے ہاتھوں میں تھی شاہی
ایسے میں اٹھا دینِ محمد کا سپاہی
اور نعرہ تکبیر سے دی تونے گواہی
اسلام کا جھنڈا لئے آیا سرِ میدان
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان ———-کورس
دیکھا تھا جو اقبال نے اک خواب سہانہ
اس خواب کو اک روز حقیقت ہے بنانا
یہ سوچا جو تونے تو ہنسا تجھ پہ زمانہ
ہر چال سے چاہا تجھے دشمن نے ہرانا
مارا وہ تونے داوُ کے دشمن بھی گئے مان
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان ———-کورس
لڑنے کا دشمنوں سے عجب ڈھنگ نکالا
نا توپ نا بندوق نا تلوار نا بھالا
سچائی کے انمول اصولوں کو سنبھالا
جناح تیرے پیغام میں جادو تھا نرالا
ایمان والے چل پڑے سن کر تیرا فرمان
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان ———-کورس
پنجاب سے بنگال سےجوان چل پڑے
سندھی بلوچی سرحدی پٹھان چل پڑے
گھربارچھوڑنے سروسامان چل پڑے
ساتھ اپنے مہاجر لئے قرآن چل پڑے
اور قائدِ ملت بھی چلے ہونے کو قربان
نقّشہ بدّل کے رکھ دِیا اِس مُلک کا تو نے
سایہ تھا مُحمّدؐ کا علّی کا تیرے سَر پہ
دُنیا سے کہا تُو نے کوئی ہم سے نہ اُلجھے
لِکھا ہے اِس زمین پہ شہیدوں نے لہو سے
آذاد ہیں آذاد رہیں گے یہ مُسلمان
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان ———-کورس
ہے آج تک ہمیں وہ قیامت کی گھڑی یاد
میت پہ تیری چیخ کےہم نے جو کی فریاد
بولی یہ تیری روح ناسمجھو اسے بے داد
اسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد
اسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد
گر وقت پڑے ملک پہ ہوجائیے قربان
اے قائدِاعظم تیرا احسان ہے احسان ———-کورس
یوں دی ہمیں آزادی کے دنیا ہوئی حیران
اے قائداعظم، تیرا احسان ہے احسان
پاکستانی ملی نغموں کے حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان میں ملی نغمے پہلی بار فلم بیداری میں گائے گئے ظاہر ہے اس دور میں ٹیلی ویژن نہیں تھااس لئے باقائدہ نغمے گائے یا فلمائے نہیں جاتے تھے البتہ فلمی صنعت موجود تھی تو فلم “بیداری” میں جومشہورِ زمانہ ملی نغمے گائے گئے انہیں سے ملی نغموں کا آغاز ہوا۔
اس سینما اسکوپ فلم کا پریمئیر سن 1956 کو ریجنٹ سینما لاہور میں کیا گیا تھا اس فلم کی مشہوری کی بڑی وجہ اس میں گائے گئے تین عدد ملی نغمے تھے جو آج بھی مشہور ہیں اورآپ نے کئی بار سنے ہونگے۔
یوں دی ہمیں آزادی کے دنیا ہوئی حیران ۔۔ اے قائداعظم، تیرا احسان ہے احسان….
ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے اس ملک کو رکھنا میرے بچوں سنبھال کے….
آؤ بچو سیر کرنا تم کو پاکستان کی جسکی خاطر دی قربانی ہم نے لاکھوں جان کی….
ممکن ہےآپ کوفلم بیداری کے بارے میں زیادہ کچھ نا پتا ہولیکن اگر آپ نے ہمارا یہ بلاگ پورا پڑھ لیا تو آپ کو بہت کچھ معلوم ہوجائیگاجو آپ نےشاید پہلے کبھی نہیں سنا ہو۔ اس بلاگ کو لکھنے کا مقصد صرف ملی نغموں کی تاریخ بیان کرنا نہیں ہے بلکہ ہم چونکا دینے والے حقائق بھی آپ کو بتائیں گے۔
تو پڑھئیے۔۔۔
بیداری” کے نام سے سن 1956 میں پیش کی گئی یہ فلم دراصل دو سال قبل سن 1954 میں پیش کی گئی ہندوستانی فلم “جاگریتی” کا چربہ تھی۔ جی ہاں ناظرین”جاگریتی” ہندی زبان کا لفظ ہے جسکے معنی اردو میں “بیداری” یا “شعور” کے ہیں۔ اس فلم کی کہانی، کرداروں کی ترتیب اور گائے گئے ملی نغمے سب ہی کچھ کاپی کیا گیا تھا۔ مطلب فلم کے نام سے لیکر کہانی تک سب کچھ ہوبہو نقل کیا گیا تھا۔
بات یہیں ختم نہِں ہوئی اس فلم کی ایک اور خاص بات اس فلم کے مرکزی اداکار”رتن کمار” تھے، جنہوں نے ہندی فلم جاگریتی میں بھی ایک اپاہج لڑکے کا کردار ادا کیا تھا۔ آپکو یہ بھی بتادیں کہ رتن کماربھارتی فلموں کے اداکار تھے اور “بیداری” انکی پہلی پاکستانی فلم تھی، اور وہ کوئی ہندو اداکار بھی نہیں تھے جیسا کے نام سے لگتا ہے، وہ ایک مسلمان اداکار تھے جنکا اصل نام سید نذیر علی رضوی تھا۔
اس فلم میں انکے ساتھ اداکار سنتوش کمار نے بھی کام کیا تھا وہ بھی مسلمان اداکار تھے اور انکا اصل نام سید موسٰی عباس رضا تھا۔اگر آپ اب تک اس بلاگ کو پڑھ رہے ہیں تو یقیناً یہ بلاگ آپکو اچھا لگا ہے تو اسے دوستوں سے شئیر کرنا مت بھولئے گا۔
اس فلم کی کہانی، اداکار اور نام تو کاپی کئے ہی گئے تھے، اس فلم کا میوزک بھی سیدھا سیدھا کاپی پیسٹ کیا گیا۔ آپ یہ جان کر حیران ہونگے کہ گانے کے بول تک ضروری ردوبدل کے بعد اسی میوزک پر گائے گئے جس پر ہندی فلم “جاگریتی” میں گائے گئے تھے۔
ہندی فلم جاگریتی کے نغمے “دے دی ہمیں آزادی بنا کھڑک بنا ڈھال سابرمتی کے سنت تو نے کردیا کمال” یہ بول مہاتما گاندھی کے لئے کی گئی تھی جسے بدل کرقائدِ اعظم کے لئے دوبارہ تیار کیا گیا۔
“یوں دی ہمیں آزادی کے دنیا ہوئی حیران ۔۔ اے قائداعظم، تیرا احسان ہے احسان”
دوسرا نغمہ تھا “آو بچو تمہیں دکھائیں جھانکی ہندوستان کی” جسے بدل دیا گیا “آو بچو سیر کرائیں تم کو پاکستان کی “
باقی دو نغمے” چلو چلیں ماں سپنوں کے گاوں میں “اور “ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے”بھی کاپی کرلئے گئے۔
فلم بیداری ہندی فلم جاگریتی کا چربہ تھی لیکن جاگریتی فلم کو بھی ایک بنگالی فلم “پری برتن”سے متاثر ہوکر بنایا گیا تھا جو حب الوطنی کے موضوع پر بنائی گئی تھی۔ دراصل اس بنگالی فلم اور فلم جاگریتی کے ڈائریکٹر ستین بوز تھے جنہوں نے اسی موضوع پر ہندی فلم بنائی۔
فلم بیداری کے پیچھے اسکرپٹ چوری کرنا مقصد نہیں تھا بلکہ یہ فلم حب الوطنی کے جذبے سے بنائی تھی گو کہ نیا اسکرپٹ اور نغمے ترتیب دیئے جاسکتے تھے لیکن اس مشکل دور میں بجٹ کو دیکھتے ہوئے کم خرچ بالا نشین کے تحت کاپی پیسٹ کیا۔ یاد رہے کہ وہ دور سیاہ و سفید فلموں کا دور تھا اور آزادی کے بعد ویسے بھی اتنا سب کچھ کرناآسان نا تھا۔ کچھ بھی ہو اس فلم میں گائے گئے نغے آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔
اس فلم کی ایک خاص بات جو شاید آپکے لئے نئی ہو، قاضی واجد جو پاکستان ٹیلی وژن کے معروف اداکار تھے انہوں نے بھی اس فلم میں ایک بچے کا مزاحیہ رول ادا کیا تھا جبکہ معروف فلم اسٹار لہری نے بھی اس فلم میں مزاحیہ کردار ادا کیا تھا۔
From the Past to the Future
پاک اسٹڈیز ایک ایسی ویب سائٹ ہے جہاں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ بالخصوص طالب علم اپنی علمی پیاس بجھا سکتے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر ہم فی الحال شعروشاعری، سوانح حیات، ملی نغمات اور تعلیم سے متعلق مواد پیش کرتے ہیں۔ البتہ ہماری پوری کوشش ہے کہ چیدہ چیدہ اہم معلومات اور دلچسپ خبریں بھی آپ تک پہنچائیں تاکہ آپ کی معلومات میں اضافے کے ساتھ ساتھ آپکو محظوظ بھی کیا جاسکے۔ ہمارے آئندہ منصوبے میں دینی معلومات، اہم خبریں، ہنر کا فروغ و دیگر شامل ہیں۔ البتہ آپ کی ہمارے صفحات پر موجودگی ہمیں اس بات پراکساتی رہے گی کہ ہم آپکے لئے نئے نئے موضوعات پرکام کرتے رہیں۔